امیر ترین افراد و خاندان میاں منشاء مسلم کمرشل بنک کے مالک



عالمی اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان دنیا کے غریب ترین ممالک میں شمار کیا جاتا ہے مگر یہ حیرت ناک بات ہے کہ پاکستان کے چند افراد اور چند ہی خاندان اس قدر امیر ہیں کہ دنیا کہ امیر ترین افراد و خاندانوں کی صف میں ان افراد و خاندانوں کا شمار کیا جاسکتا ہے ...........اگر چہ کہ ان امیر ترین خاندانوں میں سے بعض خاندانوں کے سربراہوں کا تحریک پاکستان اور قیام پاکستان میں اہم ترین مثبت کردار بھی رہا ہے................ یہ بات بھی سچ ہے کہ اسلام کے نظریے معیشت میں دولت کے ارتکاز کو اگر چے کہ پسندیدہ نگاہوں سے نہیں دیکھا گیا ہے مگر اس کو ممنوع بھی نہیں کیا گیا جائیز جدوجہد اور جائیز وسائیل کی بنیاد پر حاصل شدہ دولت اسلامی معاشرے میں شجرے ممنوع نہیں رہی ہے .
مگر اس کے باوجود قیام پاکستان کے بعد جیسے جیسے وقت گزرتا رہا اوراپاکستان کے اس وقت کے امیر خاندانوں کے سربراہ اس جہان فانی سے کوچ کرتے رہے ویسے ویسے ان خاندانوں کی نئی نسلوں کے اصول و ضوابط میں تبدیلی آتی چلی گئی اس کے ساتھ ہی ساتھ ان کے اہداف بھی تبدیل ہوتے چلے گئے جس کے نتیجے میں اب یہ بات بھی سچ ہوچکی ؂ ہے کہ ان امیر ترین افراد و خاندانوں کی تمام تر نیکیوں اور اچھائیوں کے باو جود اب ان کے اہداف و مقاصد صرف اور صرف ایک ہی رہ گئے ہیں کہ کس طرح مزید دولت حاصل کی جائ؟؟؟؟؟ ؟
یا کس طرح اپنی دولت کو تحفظ دیا جائے ؟؟؟؟؟
ان امیر ترین افراد اور خاندانوں کے طرز عمل کے نتیجے میں اس وقت پاکستان اپنی تاریخ کے بد ترین انتشار و خلفشار سے گزر رہا ہے اس صورت حال کے زمے دار جہاں بے شمار عوامل ہیں وہیں ایک اہم نکتہ یہ بھی کہ جہاں ایک جانب دولت کی فراوانی ہے وہیں دوسری جانب غربت کی لکیر کو عبور کرنے والے کروڑوں نوجوانوں کی تعداد ہے جو اپنی اور اپنے اہل خانے کی بھوک و فاقہ کشی ،غربت کو مٹانے کے لیئے غلط اور ہر طرح کے طریقوں کو اپنانے پر مجبور ہیں 


پاکستان کے امیر ترین افراد اور امیر ترین خاندان کے بلاگ میں پاکستان کے تما م ہی امیر خاندانوں اور افراد کے بارے میں تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی جائے گئی ابتدا مسلم کمرشل بنک کے مالک میاں منشا سے کی جارہی ہے جن کا خاندان قیام پاکستان سے قبل چنیوٹ کے شہر سے 
حصول معاش کے لیئے بنگال کے مرکز کلکتہ میں کاروبار کرنے کے لیئے منتقل ہو گیا تھا























میاں منشاء

مسلم کمرشل بنک کے مالک پاکستان کے سب سے بڑے دولت مند

پاکستانی عوام کو اتنا بھی حق حاصل نہیں ہے کہ وہ یہ سوال پوچھ سکیں کہ

 اس معاشی بحران میں میاں منشا کی دولت میں آخر اس قدر اضافہ کیوں ہو رہا 

ہے؟؟؟؟؟؟؟؟ 

مسلم کمرشل بنک کے مالک 
میاں منشاء






میاں منشاء  نشاط   گروپ  

پاکستان کے سب سے  بڑے 

صنعتی   گروپ کے مالک  اور 

اس وقت پاکستان  کے سب سے 

بڑے دولت مند  ہیں۔میاں 
منشا  کی دولت کا ایک  محتا ط اندازاس طرح کا ہے کہ 

2کھرب اور14ارب50کروڑ روپے مالیت کے صرف اثاثے ہیں 

جبکہ میاں منشا کی سالانہ  آمدنی کا تخمینہ 30ارب روپے بتایا 

جاتا ہے  

                      میاں منشا اور ان کے خاندان کے بارے میں 

ایف 
آئی اے کے  ایک  ریٹائرڈ  افسر نے جو انوسٹی گیشن کے ماہر 

ترین افسر رہے ہیں  اس طرح سے انکشافات کیئے کہ  چنیوٹ سے 

تعلق رکھنے والے اس خاندان کی ابتدا کلکتے سے اس طرح ہوئی 

کہ میاں منشاء  کے والد میاں محمد یحی اور ان  کے  چچا  بھارتی 

شہرکلکتہ میں ربڑ چمڑے  اور اسٹاک ایکسچینج کا کاروبار کرتے 

تھے جہاں سے قیام پاکستان کے بعد یہ ہجرت کرکے کراچی آگئے 

اور کلیم میں انہوں نے کراچی میں  گارڈن ایسٹ  میں لسبیلہ چوک 

پر آجکل نیو زاہد نہاری کے قریب واقع   بنگلے میں رہائش اختیار 

کی جہاں آجکل نسیم کلاتھ  مارکیٹ  موجود ہے(۔حالانکہ ان کے 

کلیم کا حق نہیں بنتا تھا

اس زمانے میں انکم ٹیکس کا دفتر موجودہ شاہراہ فیصل پر لال 

 کوٹھی  بس  اسٹاپ  کے  قر یب  واقع تھا جب شاہراہ فیصل کا 

اختتام موجودہ کارساز اسٹاپ کے پاس ہوجاتا تھا جس کے بعد ائیر 

فورس کا علاقہ شروع ہوجاتا تھا 


 انکم ٹیکس کا ایک  اہم بنگالی افسر میاں منشا کے والد میاں یحیِ 

کا قریبی دوست بن گیا چونکہ میاں یحی قیام پاکستان سے قبل 

کلکتے میں کاروبار کرتے رہے تھے اور بنگالی زبان سے واقف 

بھی تھے اس لیئَ اس بنگالی افسر سے بہت دوستی ہو گئی  جس 

کی سرپرستی کے نتیجے میں میاں یحی نے  ترقی   کے   

بہت  سے مراحل تیزی کے ساتھ طے کیئے  بعد میں نیشنل بنک 

کے اس وقت کے سربراہ ممتاز حسین کی آشیر باد کے نتیجے میں 

ایوب خان کے دور میں  منشا ء خاندان ترقی کی تمام سیڑھیاں 

ایکدم ہی عبور کرکے دن دونی اور رات چوگنی ترقیاں کرنے لگا 


مگر اس خاندان کی  دن دونی اور رات چوگنی ترقی میں یکدم 

اضافہ  اسوقت ہوا

جب نواز شریف پہلی بار وزیر آعظم بن کر برسراقتدار آئے اور 

انہوں نے پرائیوٹائیزیشن کے تحت مسلم کمرشل بنک اور دیگر 

اداروں کو اپنے حواریوں کے حوالے کرنا شروع کردیا ۔ 

                 1990

میں نشاط گروپ کی تاریخ کے مطابق اس گروپ کے پاس        پانچ کمپنیاں

 تھی جن کے کل  اثاثے2280ملین روپے تھے اور یہ چار نئی کمپنیاں بنانے 

کی منصوبہ بندی کررہے تھے مگر ایم  سی بی کی خریداری کے بعد  میاں 

منشاء کے نشاط گروپ کے اثاثوں میں یکدم اضافہ ہوگیا اور محض دس برسوں 

میں کئی گنا بڑھ گی

امیاں منشاء کے نشاط گروپ  2000میں 21کمپنیوں کا مالک ہو 

گیا  جس کے کل اثاثے تقریبا 27ارب روپے کے قریب بیان کیے 

جاتے تھے۔


میاں منشا اور ان کا پس منظر۔مناسب ہوگا یہاں میاں منشا کے 

حالات زندگی پر مختصراروشنی ڈال دی جائے


 2010 پاکستان کے امیر ترین افراد کی لسٹ میں اس وقت میاں 

منشا ء کا نام سر فہرست ہے یا یوں کہیے کہ اعداد و شمار کے 

مطابق پاکستان کے امیر ترین افراد میں سب سے امیر میاں منشاء 

ہیں میاں منشاء کا تعلق بنیادی طور پر چنیوٹی برادری سے ہے


 کک1970
کی امیروں یا 22خاندانوں والی لسٹ میں میاں منشاء کا گروپ15 

 ویں نمبر پر تھا ان کی شادی ایک چنیوٹی خاندان سہگل برادری 

میں ہوئی

میاں یوسف سہگل انکے سسر تھے ۔

 میاں منشاء کے والد میاں محمد یحیٰ  مرحوم اور ان کے تین 

بھائیوں نے مل کر نشاط کارپوریشن قائم کی ۔ جس کا نام سب 

سے بڑے بھائی میاں یعقوب کے پوتے نشاط کے نام پر رکھا گیا ۔


میاں منشاء اس وقت باہر پڑھتے تھے جب ان کے والد کا انتقال 

ہوگیا اپنے والد کے اکلوتے بیٹے ہونے کی وجہ سے انہیں 

پاکستان 

آنا اور کاروبار سنبھالنا پڑا کیونکہ ان کے سارے چچا زاد بھائی 

اپنے کاروبار میں اپنے والدین کا ہاتھ بٹا رہے تھے اس لیے میاں 

منشاء کا کاروبار سنبھال لینا کوئی نئی بات نہیں تھی ۔


1969میں نشاط گروپ کے اثاثوں کی تقسیم ہوئی تو میاں منشاء 

نے نشاط ملز اپنے چچاؤں سے بڑی مشکل سے حاصل کی اور 

اس 

کے لیے انہیں اپنے پلے سے پیسے دینا بھی پڑے لیکن اس کی 

وجہ سے وہ ان نقصانات سے بچ گئے جو ان کے چچاؤں کو 

مشرقی پاکستان میں اٹھانا پڑے 1971میں بھٹو حکومت نے 

کریمی 

انڈسٹریز نو شہرہ کو نیشنلائیز کر لیا

میاں منشاء کا اصل عروج نواز شریف کے پہلی بار وزیر اعظم 

بننے کے بعد ہوا مسلم کمرشل بنک نواز شریف حکومت نے میاں 

منشاء کے حوالے کیا اس کے ساتھ پانچ سیمنٹ فیکٹریاں بھی 

میاں 

منشاء کے گروپ کے حوالے کردی گئیں میں1990 میں نشاط 

گروپ کی تاریخ کے مطابق اس گروپ کے پاس پانچ کمپنیاں تھیں 

جس کے کل اثاثے2280ملین روپے تھے اور یہ چار نئی کمپنیاں 

بنانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے .

 ڈاکٹر محبوب الحق کی مرتب کردہ  22خاندانوں کی لسٹ کے 

 مطابق  15ویں نمبر پر آنے والے  نشاط گروپ کے ایک فرد نے

 جب مسلم کمرشل بنک حاصل کیا تو اس کے بعد دیکھتے ہی 

دیکھتے اس کی دولت کہاں پہنچی اس کا اندازہ اس طرح سے

 لگایا 
جاسکتا ہے ۔                                           
 منشا گروپ کی ترقی کا ماہ سال 


1970میں یہ گروپ پاکستان کے دولتمندوں کی فہرست میں 17ویں

 نمبر پر تھا

1990میں یہ گروپ پاکستان کے دولتمندوں کی فہرست میں 

6چھٹے نمبر پر تھا

1996میں یہ گروپ پاکستان کے دولتمندوں کی فہرست میں پہلے 

نمبر پر تھا

2000میں یہ گروپ پاکستان کے دولتمندوں کی فہرست میں پہلے 

نمبر پر تھا

2005میں یہ گروپ پاکستان کے دولتمندوں کی فہرست میں پہلے

 نمبر پر تھا

2010میں یہ گروپ پاکستان کے دولتمندوں کی فہرست میں پہلے 

نمبر پر تھا

2013میں یہ گروپ پاکستان کے دولتمندوں کی فہرست میں پہلے 


نمبر پر تھا

میاں منشاء کا نشاط گروپ 2000میں 21کمپنیوں کا مالک تھا

 جس کے کل اثاثے تقریبا 27ارب روپے کے قریب بیان کیے جاتے

 تھے
حوالہ جات
(1) شریف لٹیرے صفحہ نمبر 200 مصنف شاہد الرحمان 
میاں 

منشاء کی دولت کا ایک جائزہ جو نیٹ کے ذریعے سے لیا گیا ہے


Net Worth:$1.0 bil
Fortune:Inherited and Growing
Source:diversified
Age:62
Country Of Citizenship:Pakistan
Residence:Lahore
Education:NA
Marital Status:Married, 3 children





Pakistan's first billionaire. Born during the 

tumultuous Partition winter of 1947, when his 

parents were among those Muslim families making 

the trek from India to Pakistan. His father and 

uncles jumped into textiles with Nishat Mills in 

1951. Mian went to college in the U.K.; joined 

family business after graduation. Father died one 

year after his return. Eventually split with uncles 

and took over his family's business in West 

Pakistan decades ago. (The East Pakistan division 

later went bankrupt). His Nishat Group is now 

Pakistan's largest exporter of cotton clothes (for 

brands like Gap) and nation's largest private 

employer; also invests in power projects, cement 

and insurance. Smart bet in banking: Won a 

controversial bid for Muslim Commercial Bank 

during the country's privatization push in 1991.

 Sold more than half of his MCB shares for $900 

million May 2008


یہ نو از شریف کے تمام ادوار کی  نج کاری ‘ کی وہ برکات تھیں 

جن سے نواز شریف ان کے دوست اور ان کا گروپ آج بھی برکات 

اور فیوض حاصل کررہا  ہے اور جن کی وجہ سے پاکستان کے

 غریب عوام اب مزید مہنگائی اور غربت کے شکنجوں میں 

جکڑتے 

جارہے ہیں غربت اور بے  روزگاری ہے  کہ   ختم ہونےکا   

نام  نہِں لے رہی ہے مگر پاکستان کے 

پہلے  صنعت کار وزیر آعظم کے دور میں ترقی  کی اعلیِ منزل  کو 

چھونے والے میاں منشاء جن کا شمار 1972ئمیں 15ویں نمبر پر 

ہوتا تھا 1990ئمیں چھٹے نمبر پر پہنچ گئے اور جب میاں نواز 

شریف کی حکومت کرپشن کے الزامات میں 



توڑی گئی‘ تو ان کا گروپ پہلے نمبر پے جا پہنچا تھا۔


   پاکستانی عوام  کو اتنا بھی حق حاصل نہیں ہے کہ وہ یہ سوال 

پوچھ سکیں کہ اس معاشی بحران میں میاں منشا کی دولت میں 

آخر 

اس قدر اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟

یہ صفحہ ابھی تحقیق اور تفتیش کے مراحل سے گذر رہا ہے 
برائے 
مہربانی اس حوالے سے جو بھی معلومات آپ حضرات کے پاس 

موجود ہیں

درج زیل ایڈریس  یا ٹیلی فون نمبر پر ارسال کردیں

سید عبید مجتبی

PAKISTAN
0092-03323004893
0092-03062296626
0092-03452104458
UAE
00971-0566359915

obaidmujtaba@yahoo.com

کتاب  شریف خاندان نے پاکستان کیسے لوٹا:





















No comments:

Post a Comment